ایک مرتبہ صحابہ کرام علیھم الرضوان پیارے آقا علیہ السلام کی محفل میں بیٹھے ہوٸے تھے کی ایک صحابی نے عرض کی کے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کوٸی مومن بھی جہنم میں رہے گا توسرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کے ایک مومن ایسا بھی ہوگا جو ایک ہزار سال تک جہنم میں رہے گا اور ایک دن ایساہوگا کےسیدنا جبراٸیل علیہ السلام جہنم کےاوپر سے پرواز کرتے ہوٸے جارہے ہونگے کے آپ جہنم کی گہراٸی سے یا حنان یا منان کی آواز سنے گے اور پھر وہ آواز اور تیز ہوجاٸے گی تو آپ کو بہت حیرت ہوگی کے جہنم میں بھی کوٸی رب کا نام لینے والا کس طرح ڈال دیا گیا تو آپ اللہ کی بارگاہ میں جاکر سجدہ کرتے ہیں اور سارا احوال سناتے ہیں تو اللہ تعالی فرماتا ہے کے اے
جبراٸیل تو سجدے سے سر اٹھا اور اس بندے کو میرے پاس میری بارگا ہ میں لیکر حاضر ہو جبراٸیل علیہ السلام دروغہ جہنم سیدنا مالک کی بارگا میں جاتے ہیں اور ان سے اس شخص کو لانے کو کہتے مالک علیہ السلام اس شخص کو جہنم میں تلاش کرتے ہیں جبکہ آپ جہنم کو اس طرح جانتے ہیں جس طرح ایک ماں اپنے بچے کو جانتی ہے اس کے باجود آپ اکر جبراٸیل علیہ السلام سے یہ عرض کرٸیں گے کہ جہنم نے ابھی ایک سانس لی ہے جس کے سبب پتھر آگ لوہے اور انسان میں فرق کرنا مشکل ہے تو میں اس بندے کو نہیں لا سکا ہوں جبراٸیل علیہ السلام پھر رب کی بارگاہ میں حاضر ہوکر سجدہ کرٸیں گے اور سارا واقع بیان کرٸیں گے اللہ تعالی فرماٸے گا اے جبراٸیل سر اٹھااور جا وہ بندہ جہنم میں فلاں فلاں جگہ پر ہے مالک کو بتادے اور اسکو میری بارگاہ میں حاضر کرو جبراٸیل جاکر مالک علیہ السلام کو جگہ کا پتا بتاتے ہیں تو مالک اس بندے کو نکال لاتے ہیں جبراٸیل ے حوالے کرتے ہیں اور جبراٸیل اس بندے کورب رحمن کی بارگاہ میں حاضر کردیتے ہیں تو پھر اللہ تعالی اس بندے سے پوچھتا ہے کے اے میرے بندے تو کیوں جہنم میں بھی مجھکو پکار رہا ہے تو وہ بندہ عرض کرتا ہے کے اے اللہ اگرچہ میں داخل جہنم تو کردیا گیا تھا مگر تیری رحمت کی آس اور امید پھر بھی میرے اندر باقی تھی کے تو رب رحمن ہے اور میں تجھکو جہنم میں بھی پکارتا تھا اور شاید یہی سبب ہے کے تیری رحمت سے میں جہنم سے باہر آگیا ہوں تو اللہ تعالی فرماٸے گا کیا تو ایمان والا نہ تھا کیا تیرے پاس میرے رسول و نبی تشریف نہ لاٸے تھے کیا انہوں نے میری آیات تجھکو نہ بتاٸی تھی تو پھر تونے فلاں فلاں گناہ کیوں کیا وہ بندہ عاجز عرض کرے گا اے میرے مالک میںایمان بھی لایا تیرے رسول علیھم السلام بھی تشریف لاٸے اور تیری آیات بھی تلاوت کی مگر میرے نفس نے مجھ سے گناہ کروا دیا میں نے اپنی جان پر ظلم کیا اور جہنم میں گرگیا مگر تیری رحمت کی امید میرے دل میں باقی رہی اور میں تجھکو یا حنان یا منان کہے کر پکارتا رہا اور آج تو نے مجھکو اپنی بارگاہ میں حاضری عطا فرمادی جہنم سے باہر نکال دیا یااللہ تو مجھکو اپنی رحمت سے معاف کرکے مجھ پر رحم فرمادے تو اللہ کی رحمت کو جوش آٸے گا اور فرماٸے گا اے فرشتوں گواہ ہوجاو میں نے اس بندے کو اپنی رحمت سے داخل جنت کردیا ہے
تو ھم سب بھی اپنے اپنے بارے میں غور کرٸیں کے کیا کوٸی ھم میں ایسا ہے جو اپنے ایمان اور اعمال کے بل بوتے پر اپنے روزے نماز اپنے ذھد و تقوی کی بنیاد پر یا اگر کسی نے ہزاروں سال عبادت کی ہو تو وہ یہ دعوی کرے کے میں اللہ کی رضا اور جنت کا حق دار ہوں یقین نہیں اگر اللہ اپنے عدل انصاف سے حساب لینے پر آجاٸے تو شایدکوٸی ہی ہوگا جو بچ سکے گا اے اللہ ھم تیری بارگاہ میں عرض کرتے ہیں ایام حج کا واسطہ دیتے ہیں اللہ اکبر اور لبیک اللھم لبیک کی لگتی صداوں کا واسطہ دیتے ہیں جبل نور جبل توبہ کا واسطہ دیتے ہیں ھم گناہ گاروں سیاہ کاروں کا حساب نہ لینا بلکہ اپنی رحمت کے وسیع دریا میں ھمیں بھی ڈبوکر اپنی رحمت کا شفاف پانی عطا فرمادینا اور ایک لمحہ کے لٸے بھی داخل نار نہ کرنا اپنے پیارے نبی رحمتہ للعالیمن کی رحمت سے ھم پر بھی اپنی کی بارش برسادینا آمین یا رب رحیم کریم
Translation In English
Once the Companions (may God bless him and grant him peace) were sitting in the company of the beloved master (peace be upon him). There will be someone who will stay in hell for a thousand years and one day it will happen that Gabriel (peace be upon him) will be flying over hell. You will be amazed at how one who is called by the name of Allah has been cast into Hell.
Then Gabriel raised his head from prostration and brought this servant to me and brought him to my court. While you know Hell the way a mother knows her child, you will still ask Gabriel that Hell has just breathed a sigh of relief to differentiate between stone, fire, iron and man. It is difficult, so I could not bring this servant Gabriel (peace be upon him). Then they will come to the Lord and prostrate and tell the whole story. Allah Almighty will say: O Gabriel, raise your head and go. Tell me and bring it to me
Gabriel goes and tells the master the address of the place, then the master brings out this servant, hands him over to Gabriel, and Gabriel brings this servant before the Most Gracious, then Allaah asks this servant, “O My slave! Why is he calling me in Hell? He said: O Allah! Though I was admitted to Hell, the hope of Your Mercy was still with me: You are the Most Merciful Lord and I will call you to Hell. And that is why I have come out of Hell by Your Mercy. Allah will say: "Were you not a believer? Did not My Messenger and His Messenger come to you? Did they not recite to you My Signs?" Why did he commit such and such a sin?
The humble servant will say: O you who believe in my Lord, your Messenger (peace be upon him) also came and recited your verses but my soul made me sin. I wronged myself and fell into hell but hope for your mercy. It remained in my heart and I kept calling you or Hanan or Manan and today you have given me a presence in your court and you have taken me out of hell or Allah has forgiven me with His mercy and has mercy on me then Allah's mercy He will come and say, 'O angels, bear witness that I have admitted this servant to Paradise by My Mercy.'
So let us all consider ourselves, is there anyone among us who, on the basis of his faith and deeds, fasts and prays on the basis of his piety and piety, or if someone has worshiped for thousands of years, he should claim this? I am entitled to the pleasure of Allah and Paradise. I am not sure. If Allah comes to reckon with His justice, then there will be only one who will be saved. O Allah, we submit to You. Jabal Noor Jabal represents the sound of repentance Jabal Noor Jabal repentance We do not take account of the sinful dark deeds but drown us in the vast river of His mercy and give us the clear water of His mercy and enter even for a moment Don't be angry.
May the rain of your mercy fall on us with the mercy of your beloved Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him). Amen or the Most Gracious Lord.
طالب دعا
محمد عظیم شاہ یوسفی قادری
٧ ذوالحجہ ١٤٤٣
2022
Comments