اللہ کا ذکر کرنے کے فضائل القرآن الکریم یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِیْرًا(41) ترجمہ: کنزالعرفان سورہ احزاب 41 آیت اے ایمان والو! اللہ کو بہت زیادہ یاد کرو۔ الحدیث 1 حضرت عبداللہ بن عمر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ، نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’کسی شخص کاکوئی عمل ایسانہیں جو اللہ تعالیٰ کے ذکر سے زیادہ (اس کے حق میں ) اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نجات دِلانے والاہو۔ لوگوں نے عرض کی: کیا اللہ عَزَّوَجَلَّ کی راہ میں جہاد بھی نہیں ؟ ارشادفرمایا: اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد بھی ذکر کے مقابلے میں زیادہ نجات کا باعث نہیں مگر یہ کہ مجاہد اپنی تلوارسے (خدا کے دشمنوں پر) اس قدر وار کرے کہ تلوار ٹوٹ جائے۔ 2 حضرت ابو درداء رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’کیا م...
حضرات اولیا۶ کرام بہت سادے قران و سنت کے پابند اور
اللہ کے ذکر فکر میں رہنے والے درود و سلام کی کثرت کرنے والے نمازی روزہ دار ریاضت و مجاہدات کرنے والے کم سونے کم کھانے کم گفتگو کرنے والے نا محرم سے دور رہنے والےعلم و عرفان والے اللہ پر روزی کا بھروسہ رکھنے والے پاک صاف خشبو دار مخلوق پر نہیں خالق کی مدد پر اعتماد کرنے والے مخلوق خدا کی مدد کرنے والے سب خدا کی مخلوق کے دوست اللہ کی ذات میں فنا۶ ہونے والے تو حید خدا کے علم بردار اسکی ذات و صفات کے مظھر صاحب کرامت صاحب استقامت ہوتے ہیں اور جن کو دیکھ کر خدا یاد آجاتا ہے انکے قرب سے دل روشن ہو جاتے ہیں اور انکے قرب سے انسان خود بھی نیک اور پاکیزہ صفات کا حامل ہو جاتا ہے اور جن میں یہ نہ ہو اسکو دیکھ کر شیطان یاد آجاتا ہے اور اللہ کے ولیوں کو صرف اللہ ہی جانتا ہے دوسرا صرف گمان کرتا ہے اسکی خوبیاں دیکھ کر بہت نیک انسان بھی ضرروی نہیں کے ولی اللہ ہو اللہ کے ولی خاص ہوتے ہیں جنکی خبر صرف انکو اور انکے خدا کو ہوتی
Comments