شب برآت کا رزق کی وسعت کا عمل شب برآت کی رات کو یہ عمل کرلیں انشاء اللہ روزی رزق میں اللہ تعالی بے پناہ اضافہ عطا فرمائے گا پہلے پاک صاف جگہ بیٹھ کر با وضو حالت میں اول درود ابراھیمی تین بار پڑھئیں اور پھر بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھے اور سورہ اخلاص پڑھے اور جب اللہ الصمد پڑھے تو اسکو 47 بار دہرائے اور سورت مکمل کرے ہر بار بسم اللہ الرحمن الرحیم کے ساتھ پڑھے بس اسی طریقہ سے سورہ اخلاص کو 47 بار پڑھے مطلب ہر بار جب اللہ الصمد پڑھے تو اسکو 47 بار دہرائے اور سورہ بھی 47 بار پڑھ لے بس ہر بار اللہ الصمد کو 47 بار دہرانا ہے۔ آخر میں تین بار پھر درود پڑھے پھر کوئی بھی چیز اپنے سر سے گھماکر صدقہ کردے کچھ بھی ہو دال چاول آٹا گوشت پیسے رقم جتنی اللہ توفیق دے وغیرہ محمد عظیم شاہ یوسفی قادری چشتی فریدی صابری اشرفی 1446ھجری 2025 عیسوی 14شعبان المکرم
اے انسان جو آسمانوں کو تسخیر کرنا چاہتا ہے سن
بھائ انسان کو صرف جاننے اور سمجھنے کے لئے اور رب کی قدرت سمجھنے اور اس کے وجود اور سلطا نی کو جاننے کے لئے پیدا کیا گیا ہے یہاں رہنے کے لئے نہیں بنایا گیاانسان کو سب سے پہلے جنت میں بسایا گیا تھا اور وہاں سے دنیا کے سیارے پر اتارا گیا اور دوبارہ اسکو جنت میں بسایا جائے گا جو پوری طرح موافق ہے انسان کے رہنے کے لئے تو انسان کا دوسرا گھر وہی ہوگا جو اسکا پہلا گھر تھا یعنی جنت جو بہت وسیع ہے اور یہاں انکو بسایا جائے گا جو تمام سیاروں اور اس رب کے ہر نشان کو جان کراسکے اگے اپنا سر تسلیم خم کرئیں گے اور اس واحد ذات کی عبادت کرئیں گے جس نے یہ تمام سیاروں ستاروں اور کہکشاؤں کی دنیا تخلیق فرمائی ہے کن فرماکر اور جو انسان یہ تحقیق اور مال خرچ کر کے بھی اسکو تسلیم نہ کرے اس کے لئے ایک جگہ بنائی گئی ہے اسکو دوزخ اور جہنم کہتے ہیں اور اگر انسان براق جیسی کوئی مخلوق حاصل کر پائے اور ٹائم اور اسپیس کو ختم کر پائے تو ہی وہ ان دور دراز مقامات کا مشاھدہ کر سکتا ہے اسمانی وسعتوں کو سمجھنے اور فتح کرنے کے لئے انسان کو واقع معراج پر تحقیق کرنی ضروری جب ہی وہ اس میں کامیابی حاصل کر پائے گا ان ناقص اسپیس راکٹوں کے بس کی بات نہیں ہے کے وہ علوی دنیا کی انتہاؤں کو انسان کو سر کروا سکئیں اسمانی دنیا روحانی دنیا ہے اس کی طرف انسان جب ہی بڑھ سکتا ہے جب خود ہی روحانی عروج حاصل کرے روحانی اسمانی دنیا کی تسخیر انسان روحانی زندگی کے عروج سے ہی حاصل کرے گا مثلا حضرت عیسی علیہ السلام کا اسمانوں کی طرف اٹھایا جانا کس قدر آسانی سے ایک نبی اسمانوں کی طرف پرواز کرگئے اور ھمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسمانوں کی سیر کر کے واپس ایک رات میں تشریف لے آۓ اسی طرح جب انسان روحانی قرانی تحقیق کرتا جائے گا آسمانوں پر اسانی سے پہنچ جائے گا اور سات اسمان ہیں جو ان تمام سیاروں ستاروں سے بھی بہت بلندی پر ہیں اور سونے چاندی یاقوت زبرجد تانبے لوہے موتی کے ہیں اور سات جنتیں اور سدرة المنتہی اور لا مکاں اور تجلیات خدا اور رب کی ذات اور جس کے دیدار کا وعدہ مقام جنت میں پورا ہوگا ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
محمد عظیم شاہ یوسفی
بھائ انسان کو صرف جاننے اور سمجھنے کے لئے اور رب کی قدرت سمجھنے اور اس کے وجود اور سلطا نی کو جاننے کے لئے پیدا کیا گیا ہے یہاں رہنے کے لئے نہیں بنایا گیاانسان کو سب سے پہلے جنت میں بسایا گیا تھا اور وہاں سے دنیا کے سیارے پر اتارا گیا اور دوبارہ اسکو جنت میں بسایا جائے گا جو پوری طرح موافق ہے انسان کے رہنے کے لئے تو انسان کا دوسرا گھر وہی ہوگا جو اسکا پہلا گھر تھا یعنی جنت جو بہت وسیع ہے اور یہاں انکو بسایا جائے گا جو تمام سیاروں اور اس رب کے ہر نشان کو جان کراسکے اگے اپنا سر تسلیم خم کرئیں گے اور اس واحد ذات کی عبادت کرئیں گے جس نے یہ تمام سیاروں ستاروں اور کہکشاؤں کی دنیا تخلیق فرمائی ہے کن فرماکر اور جو انسان یہ تحقیق اور مال خرچ کر کے بھی اسکو تسلیم نہ کرے اس کے لئے ایک جگہ بنائی گئی ہے اسکو دوزخ اور جہنم کہتے ہیں اور اگر انسان براق جیسی کوئی مخلوق حاصل کر پائے اور ٹائم اور اسپیس کو ختم کر پائے تو ہی وہ ان دور دراز مقامات کا مشاھدہ کر سکتا ہے اسمانی وسعتوں کو سمجھنے اور فتح کرنے کے لئے انسان کو واقع معراج پر تحقیق کرنی ضروری جب ہی وہ اس میں کامیابی حاصل کر پائے گا ان ناقص اسپیس راکٹوں کے بس کی بات نہیں ہے کے وہ علوی دنیا کی انتہاؤں کو انسان کو سر کروا سکئیں اسمانی دنیا روحانی دنیا ہے اس کی طرف انسان جب ہی بڑھ سکتا ہے جب خود ہی روحانی عروج حاصل کرے روحانی اسمانی دنیا کی تسخیر انسان روحانی زندگی کے عروج سے ہی حاصل کرے گا مثلا حضرت عیسی علیہ السلام کا اسمانوں کی طرف اٹھایا جانا کس قدر آسانی سے ایک نبی اسمانوں کی طرف پرواز کرگئے اور ھمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسمانوں کی سیر کر کے واپس ایک رات میں تشریف لے آۓ اسی طرح جب انسان روحانی قرانی تحقیق کرتا جائے گا آسمانوں پر اسانی سے پہنچ جائے گا اور سات اسمان ہیں جو ان تمام سیاروں ستاروں سے بھی بہت بلندی پر ہیں اور سونے چاندی یاقوت زبرجد تانبے لوہے موتی کے ہیں اور سات جنتیں اور سدرة المنتہی اور لا مکاں اور تجلیات خدا اور رب کی ذات اور جس کے دیدار کا وعدہ مقام جنت میں پورا ہوگا ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
محمد عظیم شاہ یوسفی
Comments