درخت لگاو زندگی بچاو آخرت بناو
اگر انڈونیشیا کے دو بوڑھے میاں بیوی باوجود بڑھاپے کے دس لاکھ درخت لگا سکتے ہیں اور اقوام متحدہ انہیں امریکہ بلوا کر اُن کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں ؟؟
اگر انڈیا کا غریب سائیکل والا بابا اپنے علاقے کے 1000 کنال کےوسیع رقبے کو ایک گھنے جنگل میں تبدیل کر کے گینیز بُک آف ولڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کروا سکتا ھے ۔ یہاں تک کہ اس کے علاقے کی خوبصورتی دیکھ کر سنگا پور کے نایاب خوبصورت پرندے سنگا پور جیسے خوبصورت خطے کو چھوڑ کر اسکے علاقے کو رونق بخشتے ہیں ؟؟؟
اگر جنوبی افریقہ کے دو دوست پہلے سے موجود زوما کے جنگل جیسا ایک اور جنگل اُگا سکتے ہیں جو ہمارے چھانگا مانگا سے دوگناہ ھے ؟؟؟
تو تُم پاکستانی بھائیو میرے بچو اور بیٹیو ایسا کیوں نہیں کر سکتے ؟؟؟ جن کا دین و مذہب بھی ایسی سرگرمی کی حمایت کرتا ہے، ہمارے محبوب آخری نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی کئی احادیث شجر کاری سے متعلق ہیں،ایک حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ اگر تمارے ہاتھ میں پودا ہو اور ساتھ ہی دنیا کا آخری وقت آن پہنچے یعنی قیامت کا اعلان ہو جائے پھر بھی جو پودا تمارے ہاتھ میں ھے اسے لگا دو۔
درخت لگانا ان نیک اعمال میں سے ہے جسکا ثواب مرنے کہ بعد بھی قبر میں ملتا رہتا ہے یہ صدقہ جاریہ ہے
ہر پاکستانی اگر صرف ایک درخت بھی لگائے اسکی دیکھ بھال کرلے کب تک جب تک وہ چھوٹا ہے تو ملک میں 30 یا 40/کروڑ درختوں کا اضافہ ہوجائے گا۔ اور ہر سال اگر ایک درخت لگائے تو کس قدر گنہ اور سر سبز ہوجائے گا ملک درخت اپنے لگانے والے کے لئے دعائیں کرتا ہے کیونکہ یہ زندہ ہوتے ہیں اور جو مخلوق ان درختوں پر گھر بناتی ہے وہ بھی لگانے والے کہ لئے دعائیں کرتی ہے اور بے زبان بے گناہ مخلوق کی دعائیں اللہ آپکے حق میں قبول فرماتا ہے ان درختوں کہ پھل پھول چھال پتوں سے جو انسان جانور فائدہ لیتے ہیں وہ اپکے دفتر اعمال نیک میں درج ہوتا رہتا ہے اور جو لوگ اسکے سائے سے سکون پاتے ہیں اللہ تعالی لوگوں کو سکون کا ذریعہ بننے کی وجہ سے آپکو قبر اور آخرت میں سکون بخش دیتا ہے اس درختوں کی وجہ سے انسانوں کی زندگی محفوظ ہوتی اللہ تعالی آپکو بھی بلاوں سے محفوظ رکھتا ہے اور عمل سے آپکے رزق و مال میں بہت اضافہ ہوتا ہے ایک راز کی بات بھی بتا دیتا ہوں اگر پاک صاف با وضو درخت کو لگاو گے اس پر نیک جنات آکر عبادت اور تلاوت کرئیں گے اور ان سب کا ثواب آپکو خود بخوملے گا اگر آپکے والدین فوت ہوگئے ہیں انکے ایصال ثواب کی نیت سے شجر کاری کرئیں اللہ تعالی انکو ثواب عطا فرتا رہے گا آپ درختوں کو بچوں کی طرح سمجھ کر پالو گے اللہ آپکی نسلوں کو پالنے کے انتظام کرے گا غور کرو تم جو پانی پیتے ہو دنیا والوں وہ بھی سدرة المنتہی کی جڑوں سے نکل کر نیل و فرات دریا کی صورت میں جاری ہے اور درخت کو سدرة المنتہی کے بیری کہ درخت سے نسبت ہے وہ بھی درخت ہے اور جو آپ لگارہے ہو وہ بھی درخت سوچیں درخت کا مسلمان سے کیسا خاص رشتہ ہے نسبت ہے جنت میں بھی ہریالی ہی ہریالی ہے درخت ہی درخت ہیں اور سدرة المنتہی بھی درخت ہے دنیا میں بھی مسلمانوں کوجنت کا سماء بناکر خوب درخت لگا کر جنت نما بنانا چائیے باقی درخت فیزیکلی انسانوں کو کس طرح پروٹیک کرتے وہ ایک لمبی لسٹ ہے ھمارے زندہ رہنے کی بڑی سورسس میں پودے اور درخت ہی آتے ہیں آدم علیہ السلام نے بھی آکر گندم کا درخت لگایا آئیں ھم سب ملک کر دعا کرتے ہیں کہ ھم آپنی زندگی میں زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں گے پھل دار بھی اور بغیر پھل والے بھی لگائیں گے انشاء اللہ اللہ تعالی ھم سب کو عمل کی توفیق دے
محمد عظیم شاہ یوسفی
Comments