الحق
الحق اللہ الحق
سلوک کی حقیقت فناء ذات حق
سلوک میں اصل فناء ہے ذات حق میں جو فنا ء ہوگیا وہی کامل ہے ولی کامل فقیر کامل ہے قلندر حق ہے _وہ کامل کہاں جو ہوا میں اڑ جاٸے یا اگلے زمانے کی خبر دے یا تیرے راز تجھ پر اشکار کردے
جنکو مرنا نہیں آتا وہ تو مرجاتے ہیں اور جنکو مرنا آتا ہے وہ کبھی نہیں مرتے _
انسان کو دیدار حق صرف دوبار ہی ہوتا ہے جب اسکی انا( نفس) (میں) فناء ہوجاتی ہے اور جب وہ خود(جسم انسانی) (آگ ہوا مٹی پانی) پورے کا پورا فناء اور خاک ہوجاتا ہے
اور پھر جب وہ خود پورا فناء ہوجاتا ہے تو وہ بقاء کی طرف جاتا ہے اور اسکو داٸمی بقاء حاصل ہوجاتی ہے بقاء کی طرح وسیلہ روح کے جاتا ہے اور فناء کی طرف بوسیلہ جسم اور فناء نفس کے جاتا ہے۔
موتوا قبل ان تموتوا مر جاو مرنے سے پہلے
ولا تحسبن الذین قتلوا فی سبیل اللہ اموات
جو اللہ کی راہ میں فناء کی تلوار سے قتل ہوجاٸیں انکو کبھی بھول کر بھی مردہ نہ سمجھنا
کشتگان خنجر تسلیم را
ہر زماں از غیب جان دیگر است
وہ اور ہونگے جنہیں موت آگٸی ہوگی
نگاہ یار سے پاٸی ہے زندگی میں نے
میں مر کے بھی نہیں مردا جے تیری نظر ہووے
محمد عظیم شاہ یوسفی
Comments