مرشد کے آداب * سلسلہ عالیہ قادریہ چشتیہ فریدیہ صابریہ جہانگیریہ میں مرشدکے آداب*: گر شیخ کھڑے ہوں تو مرید بھی کھڑے ہو جائیں اور ان کے بیٹھنے کے بعد بیٹھیں۔ مرید کو چاہیے شیخ کے سائے پر ہر گز قدم نہ رکھے۔ مرید کو اگرشیخ کی کوئ بات سمجھ نہ آئے تو بدگمانی نہ کرے بلکہ حضرت موسٰی علیہ السلام اور حضرت خضر علیہ السلام کا واقعہ یاد کرے۔ شیخ کی صحبت میں تمام وظائف اور نوافل چھوڑ دے اور انہیں کے بتائے ہوئے اذکار کرے۔ شیخ کی باتیں عام لوگوں کو نہ بتائے۔کیونکہ بعض باتیں عوام کی سمجھ سے بالاتر ہوتی ہیں۔ اپنے احوالِ باطنی شیخ کو بتائے۔ مرشد کی اولاد اور رشتہ داروں سے بھی محبت کرے۔ان کے دشمنوں کو اپنا دشمن سمجھے۔ مرشد کے ساتھ کسی معاملے میں بحث نہ کرے۔ اگر شیخ کے متعلق کوئ وسوسہ آۓ توادب کے دائرے میں رہ کر شیخ سے اپنی اصلاح کروائے اور وسوسہ دور کرے۔ تمام تر خواب شیخ کی خدمت میں عرض کرے۔ شیخ کی سختی اور ڈانٹ سے بدگمان نہ ہو۔ جس طرف شیخ بیٹھے ہوں اس طرف پاؤں نہ پھیلائے۔ بلا اجازت ان کے سامنے کھانا نہ کھائے۔ شیخ کی نشست پر نہ بیٹھے۔ شیخ کےکسی معاملے میں مداخلت نہ کرے۔جب مشورہ طلب کیا جائےتب مشورہ د...
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب دنیا بھر میں لیبارٹریاں اس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس کے علاج کو دریافت کرنے کی مشقت میں مصروف نظر آتی ہیں مگر تادم تحریر اس بات کی امید نظر نہیں آرہی ہے کہ اس وبائی مرض کو کوئی مجرب علاج دریافت ہو سکے ۔ تاہم مختلف حلقوں کی جانب سے اس بیماری کے علاج کے لیے مختلف ٹوٹکے سامنے آتے جا رہے ہیں ان میں سے ایک ٹوٹکا سنا مکی کا قہوہ بھی ہے جس کے بارے میں بہت سارے لوگ بہت یقین سے اس بات کا دعویٰ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ سنا مکی کا قہوہ کرونا کے مرض کا ایک بہترین علاج ہے-لیکن جب تک ڈبلیو ایچ او کسی قدرتی علاج پر حتمی رائے نہ دے ہمیں خود سے اسے قابلِ علاج نہیں سمجھنا چاہیے- بہرحال ہم سنا مکی کے یہاں دیگر فوائد پیش کیے دیتے ہیں-
سنا مکی کیا ہے؟ سنا مکی ایک خودرو پودا ہے جس کے پتوں کا رنگ زردی مائل سبز جبکہ پھولوں کا رنگ پیلا ہوتا ہے- اس کی تاثیر گرم اور خشک ہوتی ہے اور اس کے تعارف کے حوالے سے حکما ابن ماجہ کے حوالے سے ایک حدیث بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اگر کوئی چیز موت سے شفا دے سکتی تو وہ سنا تھی- |
اسی حدیث کو بنیاد بناتے ہوئے طب یونانی سے منسلک لوگ اس وقت سنا مکی کے پتوں کے قہوے کے استعمال کو کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے مفید قرار دیتے ہیں ۔ طب یونانی سے منسلک لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سنا مکی ہر قسم کے زہر کا تریاق بھی ہے اور اس کے علاوہ جن بیماریوں کا علاج بھی ان کی سمجھ سے باہر ہوتا ہے ان میں بھی سنا مکی کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے- سنا مکی کے قہوے کی تیاری کا طریقہ کار ایک لیٹر پانی میں تین چمچے سنا مکی کے پتے ابال لیں یہاں تک کہ برتن میں صرف تین کپ پانی بچ جائے یہ ذائقے کے اعتبار سے کڑوا ہوتا ہے اس لیے اس میں ذائقے کے لیے شہد ، چینی یا گڑ کو مٹھاس کے لیے حسب ذائقہ ڈالا جا سکتا ہے- اگر کرونا کا ابتدائی مرحلہ ہے تو روزانہ اس کا ایک کپ پی لیں اور اگر کرونا کے اثرات زیادہ ہوں تو دو کپ بھی پیے جا سکتے ہیں- اس کے نتیجے میں جلاب آئيں گے پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیۓ جلاب آنے کے بعد وافر مقدار میں پانی کا استعمال کریں- |
سنا مکی کے طبی فوائد سنا مکی کئی بیماریوں کے علاج کے لیے انتہائی مفید ثابت ہو سکتا ہے 1: جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے 2: جوڑوں کے درد کے لیے مفید ہوتا ہے 3: قبض کو توڑتا ہے 4: امراض قلب میں مفید ہے اور مقوی قلب ہے 5: گلے کے ورم کو ختم کرتا ہے |
Comments
اس کو گلاب کے پتوں کے ساتھ ملا کر قہوہ بناکر استعمال کرئیں