ثواب کے خزانے جنت کا داخلہ قیامت تک فرشتے نیکیاں لکھتے رہیں گے قیامت میں اللہ کے ولیوں کی جماعت کے ساتھ شامل کر دیا جائے گا اور بے غم بے خوف جنت میں داخل ہوگا حضرت علامہ عبد الرحمن صفوری رحمتہ اللہ علیہ نے اس کو اپنی مایہ ناز تصنیف نزھتہ المجالس میں نقل کیا ہے اور اسکے علاوہ صلحاء امت اسکو بیان کرتے چلے آئیں ہیں عمل کچھ اس طرح ہے کہ جو مسلمان نماز فجر کے بعد جب ایک گنٹھہ گزر جائے اسکو نماز چاشت کا وقت کہتے ہیں فجر کی نماز کا وقت ختم ہونے کے 20 منٹ بعد نماز اشراق پڑھی جاتی ہے اور کم و بیش ایک ڈیڑھ گنٹھے بعد چاشت پڑھی جاتی ہے بہرحال جب چاشت کا وقت ہوجائے مثلا اگر صبح سورج 7 بجے نکل گیا اور فجر کا ٹائم ختم ہوگیا اسکے ایک گنٹھہ بعد 8 بجے چاشت کی نماز کا وقت شروع ہوگا وضو کرے اور بارہ رکعت نماز چاشت کی نیت کرے اور دو دو رکعت کے ساتھ بارہ رکعات پڑھے اور ہر رکعت میں سورة الفاتحہ کے بعد ایک بار آیتہ الکرسی اور تین بار سورة الاخلاص پڑھے اور بعد نماز دعا کرے ۔ اسکی فضیلت یہ بیان کی گئی کہ اس عمل کرنے والے کے پاس ساتوں آسمانوں سے فرشتے اترتے ہیں ہر آسمان سے ستر ہزار فرشتے نا
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب دنیا بھر میں لیبارٹریاں اس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس کے علاج کو دریافت کرنے کی مشقت میں مصروف نظر آتی ہیں مگر تادم تحریر اس بات کی امید نظر نہیں آرہی ہے کہ اس وبائی مرض کو کوئی مجرب علاج دریافت ہو سکے ۔ تاہم مختلف حلقوں کی جانب سے اس بیماری کے علاج کے لیے مختلف ٹوٹکے سامنے آتے جا رہے ہیں ان میں سے ایک ٹوٹکا سنا مکی کا قہوہ بھی ہے جس کے بارے میں بہت سارے لوگ بہت یقین سے اس بات کا دعویٰ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ سنا مکی کا قہوہ کرونا کے مرض کا ایک بہترین علاج ہے-لیکن جب تک ڈبلیو ایچ او کسی قدرتی علاج پر حتمی رائے نہ دے ہمیں خود سے اسے قابلِ علاج نہیں سمجھنا چاہیے- بہرحال ہم سنا مکی کے یہاں دیگر فوائد پیش کیے دیتے ہیں-
سنا مکی کیا ہے؟ سنا مکی ایک خودرو پودا ہے جس کے پتوں کا رنگ زردی مائل سبز جبکہ پھولوں کا رنگ پیلا ہوتا ہے- اس کی تاثیر گرم اور خشک ہوتی ہے اور اس کے تعارف کے حوالے سے حکما ابن ماجہ کے حوالے سے ایک حدیث بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اگر کوئی چیز موت سے شفا دے سکتی تو وہ سنا تھی- |
اسی حدیث کو بنیاد بناتے ہوئے طب یونانی سے منسلک لوگ اس وقت سنا مکی کے پتوں کے قہوے کے استعمال کو کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے مفید قرار دیتے ہیں ۔ طب یونانی سے منسلک لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سنا مکی ہر قسم کے زہر کا تریاق بھی ہے اور اس کے علاوہ جن بیماریوں کا علاج بھی ان کی سمجھ سے باہر ہوتا ہے ان میں بھی سنا مکی کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے- سنا مکی کے قہوے کی تیاری کا طریقہ کار ایک لیٹر پانی میں تین چمچے سنا مکی کے پتے ابال لیں یہاں تک کہ برتن میں صرف تین کپ پانی بچ جائے یہ ذائقے کے اعتبار سے کڑوا ہوتا ہے اس لیے اس میں ذائقے کے لیے شہد ، چینی یا گڑ کو مٹھاس کے لیے حسب ذائقہ ڈالا جا سکتا ہے- اگر کرونا کا ابتدائی مرحلہ ہے تو روزانہ اس کا ایک کپ پی لیں اور اگر کرونا کے اثرات زیادہ ہوں تو دو کپ بھی پیے جا سکتے ہیں- اس کے نتیجے میں جلاب آئيں گے پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیۓ جلاب آنے کے بعد وافر مقدار میں پانی کا استعمال کریں- |
سنا مکی کے طبی فوائد سنا مکی کئی بیماریوں کے علاج کے لیے انتہائی مفید ثابت ہو سکتا ہے 1: جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے 2: جوڑوں کے درد کے لیے مفید ہوتا ہے 3: قبض کو توڑتا ہے 4: امراض قلب میں مفید ہے اور مقوی قلب ہے 5: گلے کے ورم کو ختم کرتا ہے |
Comments
اس کو گلاب کے پتوں کے ساتھ ملا کر قہوہ بناکر استعمال کرئیں