Skip to main content

Posts

نیکیوں کا خزانہ جنت کا حصول

              ثواب کے خزانے جنت کا داخلہ   قیامت تک فرشتے نیکیاں لکھتے رہیں گے قیامت میں اللہ کے ولیوں کی جماعت کے ساتھ شامل کر دیا جائے گا اور بے غم بے خوف جنت میں داخل ہوگا  حضرت علامہ عبد الرحمن صفوری رحمتہ اللہ علیہ نے اس کو اپنی مایہ ناز تصنیف نزھتہ المجالس میں نقل کیا ہے اور اسکے علاوہ صلحاء امت اسکو بیان کرتے چلے آئیں ہیں  عمل کچھ اس طرح ہے کہ جو مسلمان نماز فجر کے بعد جب ایک گنٹھہ گزر جائے اسکو نماز چاشت کا وقت کہتے ہیں فجر کی نماز کا وقت ختم ہونے کے 20 منٹ بعد نماز اشراق پڑھی جاتی ہے اور کم و بیش ایک ڈیڑھ گنٹھے بعد چاشت پڑھی جاتی ہے بہرحال جب چاشت کا وقت ہوجائے مثلا اگر صبح سورج 7 بجے نکل گیا اور فجر کا ٹائم ختم ہوگیا اسکے ایک گنٹھہ بعد 8 بجے چاشت کی نماز کا وقت شروع ہوگا  وضو کرے اور بارہ رکعت نماز چاشت کی نیت کرے اور دو دو رکعت کے ساتھ بارہ رکعات پڑھے اور ہر رکعت میں سورة الفاتحہ  کے  بعد ایک بار آیتہ  الکرسی اور تین بار سورة الاخلاص پڑھے اور بعد نماز دعا کرے ۔ اسکی فضیلت یہ بیان کی گئی کہ اس عمل کرنے والے کے پاس ساتوں آسمانوں سے فرشتے اترتے ہیں ہر آسمان سے ستر ہزار فرشتے نا

اسراٸیل کے نقلی یہودی

اسراٸیلی یہودی اصل بنی اسراٸیل نہیں ہیں  

مسلمان کے بھیس میں یہودی

 سلطان صلاح الدین ایوبی رحمتہ اللہ علیہ کو ان کے  جاسوسوں نے بتایا کہ ایک عالمِ دین ہیں جو بہت اچھا خطاب کرتے ہیں لوگوں میں بہت مقبول ہو گئے ہیں۔  سلطان نے کہا آگے کہو  جاسوس بولے "کچھ غلط ہے جسے ہم محسوس کر رہے ہیں مگر الفاظوں میں بیان نہیں کر پا رہے"  سلطان نے کہا "جو بھی دیکھا اور سنا ہے بیان کرو"  جاسوس بولے کہ وہ کہتے ہیں کہ "نفس کا جہاد افضل ہے، بچوں کو تعلیم دینا ایک بہترین جہاد ہے، گھر کی زمہ داریوں کیلئے جد وجہد کرنا بھی ایک جہاد ہے۔  سلطان نے کہا تو اس میں کوئی شک ہے؟؟  جاسوس نے کہا کہ انہیں کوئی شک نہیں لیکن اس عالم کا کہنا ہے کہ:  "جنگوں سے کیا ملا؟؟ صرف قتل وغارت گری صرف لاشیں، جنگوں نے تمہیں یا تو قاتل بنایا یا مقتول "  سلطان بے چین ہو کر اٹھے، اسی وقت عالم سے ملنے کی ٹھانی، ملاقات بھیس بدل کر کی اور جاتے ہی سوال کردیا کہ "جناب ایسی کوئی ترکیب بتائیے کہ بیت المقدس کو آزاد اور مسلمانوں کے خلاف مظالم کو بغیر جنگ کے ختم کرایا جاسکے؟ ؟" ،  عالم نے کہا دعا کریں  سلطان کا چہرہ غصے سے لال ہو گیا، وہ سمجھ چکے تھے کہ یہ عالِم پوری صلیبی

God is the King

  God is the King of all   Allah is the Greatest King, and the Most Powerful Being is the One, the Eternal, the Eternal, the Eternal, the Eternal, the Eternal, the First, and the Last, and this helpless creature is willing to rejoice that we have conquered the system of the universe  If human or demonic force and power thinks this, then they are mistaken, because in fact the master and the king who wants to control the real sovereignty and the kingdom and the system are all his own creations and he is the God of all.  Creator and Master and Order is the reality of creation, annihilation and humility and need, so how can he take control of a single and selfless Samad and the Creator of all beings, yes, for a while, his fake bogs on each other.  Weak imitative imaginary government and sovereignty of the kingdom of jinn and humans will be happy and whatever he wants will be the same in the end and all the hard work and plans of the devil will be destroyed with a few blows and if you preva

اللہ سب کا بادشاہ

                                  اللہ سب کا بادشاہ حق ہے  اللہ بڑا بادشاہ ہے اور سب سے طاقت ور ذات احد صمد  ابدی داٸمی قاٸمی قدیمی  حی محی اول واخر  ہے اور یہ بے چاری مخلوق خوامخواہ خوش ہوتی ہے کے ھم نے کاٸنات کا نظام قابو کر لیا اور تمام مخلوقات کو اپنا محکوم بنا لیا جبکہ جو بھی انسانی یا شیطانی قوت اور طاقت یہ سوچتی ہے تو وہ غلطی پر ہے کیو نکہ حقیقت میں جس مالک اور بادشاہ حقیقی کی حاکمیت اور بادشاہت اور نظام کو یہ قابو کرنا  چاہتے ہیں یہ سب بذات خود اسکی ہی بناٸی ہوٸی مخلوق ہیں اور وہ اللہ سب کا خالق اور مالک اور حکم ہے مخلوق کی حقیقت فناء اور عاجزی اور نیاز مندی ہے تو بھلا وہ کس طرح ایک واحد اور بے نیاز صمد اور خالق کل موجودات کی باشاہت کو اپنے اختیار میں لے سکتی ہے ہاں کچھ کچھ عرصہ ایک دوسروں پر اپنی جالی بوگس کمزور نقلی خیالی  حکومت اور حاکمیت بادشاہت جن و انس قاٸم کر کے خوش ہوتے رہے ہیں رہنگے   اور وہ جو چاہے گا بالاخر وہی ہوگا اور شیطان کی تو بحر حال تمام محنت اور بناٸے گٸے  تباہی کے منصوبے چند پھونکوں سے ہی تباہ ہوجاتے ہیں اور غالب تو ہمیشہ حق کا علم ہی ہوتا ہے اور ہوتا رہے

حضرت خواجہ سید محمد جہانگیر شاہ قادری چشتی فریدی صابری جہانگیری قلندر کمبل پوش اجمیری رحمتہ اللہ علیہ

 حضرت خواجہ سید محمد جہانگیر شاہ قادری چشتی فریدی صابری جہانگیری قلندر کمبل پوش اجمیری رحمتہ اللہ علیہ