Skip to main content

Posts

اللہ کے ذکر کے فضائل

  اللہ کا ذکر کرنے کے فضائل القرآن الکریم یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِیْرًا(41) ترجمہ: کنزالعرفان  سورہ احزاب 41 آیت اے ایمان والو! اللہ کو بہت زیادہ یاد کرو۔ الحدیث 1 حضرت  عبداللہ   بن عمر  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ   سے روایت ہے ، نبی کریم  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے ارشاد فرمایا: ’’کسی شخص کاکوئی عمل ایسانہیں  جو  اللہ  تعالیٰ کے ذکر سے زیادہ (اس کے حق میں )  اللہ   تعالیٰ کے عذاب سے نجات دِلانے والاہو۔ لوگوں  نے عرض کی: کیا اللہ   عَزَّوَجَلَّ   کی راہ میں  جہاد بھی نہیں ؟ ارشادفرمایا:  اللہ   تعالیٰ کی راہ میں  جہاد بھی ذکر کے مقابلے میں زیادہ نجات کا باعث نہیں  مگر یہ کہ مجاہد اپنی تلوارسے (خدا کے دشمنوں  پر) اس قدر وار کرے کہ تلوار ٹوٹ جائے۔ 2 حضرت ابو درداء  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ   سے روایت ہے، رسول کریم  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے ارشاد فرمایا: ’’کیا م...

رزق دولت بڑا گھر ملے

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اگر کوئی چیز موت سے شفا دے سکتی تو وہ سنا تھی-

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب دنیا بھر میں لیبارٹریاں اس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس کے علاج کو دریافت کرنے کی مشقت میں مصروف نظر آتی ہیں مگر تادم تحریر اس بات کی امید نظر نہیں آرہی ہے کہ اس وبائی مرض کو کوئی مجرب علاج دریافت ہو سکے ۔ تاہم مختلف حلقوں کی جانب سے اس بیماری کے علاج کے لیے مختلف ٹوٹکے سامنے آتے جا رہے ہیں ان میں سے ایک ٹوٹکا سنا مکی کا قہوہ بھی ہے جس کے بارے میں بہت سارے لوگ بہت یقین سے اس بات کا دعویٰ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ سنا مکی کا قہوہ کرونا کے مرض کا ایک بہترین علاج ہے-لیکن جب تک ڈبلیو ایچ او کسی قدرتی علاج پر حتمی رائے نہ دے ہمیں خود سے اسے قابلِ علاج نہیں سمجھنا چاہیے- بہرحال ہم سنا مکی کے یہاں دیگر فوائد پیش کیے دیتے ہیں- سنا مکی کیا ہے؟ سنا مکی ایک خودرو پودا ہے جس کے پتوں کا رنگ زردی مائل سبز جبکہ پھولوں کا رنگ پیلا ہوتا ہے- اس کی تاثیر گرم اور خشک ہوتی ہے اور اس کے تعارف کے حوالے سے حکما ابن ماجہ کے حوالے سے ایک حدیث بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اگر کوئی چیز موت سے شفا دے سکتی تو وہ سنا تھی-   اسی حدیث کو بنیا...

گھر سے نکلو تو لازمی پڑھ لیں

:‏‏‏‏ بِسْمِ اللَّهِ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص گھر سے نکلتے وقت: «بسم الله توكلت على الله لا حول ولا قوة إلا بالله» ”میں نے اللہ کے نام سے شروع کیا، میں نے اللہ پر بھروسہ کیا اور گناہوں سے بچنے اور کسی نیکی کے بجا لانے کی قدرت و قوت نہیں ہے سوائے سہارے اللہ کے“ کہے، اس سے کہا جائے گا: تمہاری کفایت کر دی گئی، اور تم  ( دشمن کے شر سے )  بچا لیے گئے، اور شیطان تم سے دور ہو گیا۔

تسبیح کرنے کی فضیلت

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کچھ چیزیں نماز کے پیچھے  ( بعد میں )  پڑھنے کی ایسی ہیں کہ ان کا کہنے والا محروم و نامراد نہیں رہتا، ہر نماز کے بعد ۳۳ بار سبحان اللہ کہے، ۳۳ بار الحمدللہ کہے، اور ۳۴ بار اللہ اکبر کہے“

ہر نقصان دہ چیز سے حفاظت

میں نے عثمان بن عفان رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا کوئی شخص نہیں ہے جو ہر روز صبح و شام کو «بسم الله الذي لا يضر مع اسمه شيء في الأرض ولا في السماء وهو السميع العليم» “ ”میں اس اللہ کے نام کے ذریعہ سے پناہ مانگتا ہوں جس کے نام کی برکت سے زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے“، تین بار پڑھے اور اسے کوئی چیز نقصان پہنچا دے۔ ابان کو ایک جانب فالج کا اثر تھا،  ( حدیث سن کر )  حدیث سننے والا شخص ان کی طرف دیکھنے لگا، ابان نے ان سے کہا: میاں کیا دیکھ رہے ہو؟ حدیث بالکل ویسی ہی ہے جیسی میں نے تم سے بیان کی ہے۔ لیکن بات یہ ہے کہ جس دن مجھ پر فالج کا اثر ہوا اس دن میں نے یہ دعا نہیں پڑھی تھی، اور نتیجہ یہ ہوا کہ اللہ نے مجھ پر اپنی تقدیر کا فیصلہ جاری کر دیا۔