Skip to main content

شعبان کی 15 ویں رات اور وسعت رزق

شب برآت کا رزق کی وسعت کا عمل شب برآت کی رات کو یہ عمل کرلیں انشاء اللہ روزی رزق میں اللہ تعالی بے پناہ اضافہ عطا فرمائے گا پہلے پاک صاف جگہ بیٹھ کر با وضو حالت میں اول درود ابراھیمی تین بار پڑھئیں اور پھر بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھے اور سورہ اخلاص پڑھے اور جب اللہ الصمد پڑھے تو اسکو 47 بار دہرائے اور سورت مکمل کرے ہر بار بسم اللہ الرحمن الرحیم کے ساتھ پڑھے  بس اسی طریقہ سے سورہ اخلاص کو 47 بار پڑھے  مطلب ہر بار جب اللہ الصمد پڑھے تو اسکو 47 بار دہرائے اور سورہ بھی 47 بار پڑھ لے بس ہر بار اللہ الصمد کو 47 بار دہرانا ہے۔ آخر میں تین بار پھر درود پڑھے  پھر کوئی بھی چیز اپنے سر سے گھماکر صدقہ کردے کچھ بھی ہو دال چاول آٹا گوشت پیسے رقم جتنی اللہ توفیق دے  وغیرہ محمد عظیم شاہ یوسفی قادری چشتی فریدی صابری اشرفی  1446ھجری 2025 عیسوی 14شعبان المکرم

ابلیس کی تاریخ

 ابلیس کی تاریخ

ابلیس کی نسل کی ابتدا جس جن سے ہوئی اس کا نام "طارانوس" کہا جاتا ہے اور یہ ابلیس سے 1 لاکھ چوالیس ہزار سال قبل دنیا پر تھا. طارانوس می نسل تیزی سے بڑھی کیونکہ ان کو موت طاری نہیں ہوتی تھی اور نا بیماری تھی البتہ یہ چونکہ آتشیں مخلوق تھی تو سر کشی بدرجہ اتم موجود تھی.

اس مخلوق کو پہلی موت پیدائش کے 36000 سال بعد آئی اور اسکی وجہ سرکشی تھی. 

بعد میں "چلپانیس" نامی ایک نیک جن کو جنات کی ہدایت کا ذمہ سونپاگیا اور وہ ہی شاہ جنات قرار پائے مگر ان کے بعد "ہاموس" کو یہ زمہ دیا گیا.

ہاموس کے دور میں ہی چلیپا اور نبلیث کی پیدائش ہوئی یہ دونوں اپنے وقت کے بے حد بہادر جنات تھے اور ان کی قوم نے چلیپا کو شاشین کا لقب دیا جس کے معنی ہیں شیر کے سر والا

ان دونوں جنات کیوجہ سے ساری قوم کہنے لگ گئی کہ ہمیں اس وقت تک کوئی نہیں ہرا سکتا جب تک شاشین اور نبلیث ہمارے درمیان موجود ہیں اور ان ہی دونوں کیوجہ سے یہ جنات آسمان تک رسائی کرنے لگے اور تیسرے آسمان پر جا کر شرارت کر آتے تھے ایسے میں حکم ربی سے فرشتوں نے ان پر حملہ کیا اور عبرتناک شکست دی مگر اس سب میں عزارئیل موجودہ ابلیس یا شیطان نے دیکھا تو سجدے میں گر گیا. شیطان شروع سے ہی ایک نڈر اور ذہین بچہ تھا اس میں باپ کی بہادری اور ماں کی مکاری کوٹ کوٹ کے بھری ہوئی تھی. اس نے ملائکہ کے ساتھ جا کر توبہ کا اعلان کیا اور فرشتوں سے علم سیکھنے لگا 

پہلے آسمان پر عابد پھر دوسرے پر زاہد تیسرے پر بلال چوتھے پر والی پانچویں پر تقی اور چھٹے پر کبازان کے نام سے مشہور ہوا اور یہ وہ وقت تھا کہ یہ فرشتوں کو سکھاتا تھا.ساتوں آسمان پہ ابلیس بقع نور میں رہا، ہفت افلاک کے سب ملائکہ کا معلم قرار دے دیا گیا۔ یہاں پہنچ کے اس نے اپنی عاجزی،ریاضت کی انتہا کر دی۔ کم و بیش چودہ ہزار{14000} اس نے عرش کا طواف کیا۔یہاں اس نے فرشتوں ےا استاد/سردار ”عزازیل” کے نام سے شہرت پائی۔ کم و بیش تیس ہزار {30000} سال یہ مقربین کا استاد رہا ہے۔ ابلیس کے درس و وعظ کی معیاد کم و بیش بیس ہزار{20000} سال ہے۔ فرشتوں کے ساتھ قیام کی مدت کم و بیش اسی ہزار{80000} سال ہے۔


ابلیس جنت میں : حکم ہوا کہ داروغئہِ جنت "رضوان” کی معاونت کرو اور اہلِ جنت کو اپنے علم و فضل سے بہرہ ور کرو، یوں ابلیس کو جنت میں داخلے کا پروانہ مل گیا، جنت میں بھی اس نے اپنے علم و فضل کے دریا بہائے، دراغئہِ جنت”رضوان” کو بھی اپنے علم سے سیراب کیا۔ بعض روایات کے مطابق ابلیس چالیس ہزار سال40000} تک یہ فرض{خزانچی} انجام دیتا رہا اور اس مقام پر ابلیس نے بادشاہت کے خواب دیکھنے شروع کیے

کئی اہل علم مانتے ہیں کہ اس نے 5 مصاحبین اپنی قوم میں بھیجے کہ میری اطاعت میں آ جاو مگر اس قوم نے انکو قتل کر دیا اور یہ سب اس نے اللہ کو بتا کر اجازت لیکر کیا قوم کی سرکشی کو مسلنے کے بعد ابلیس کے پاس ہفت اقلیم ہفت افلاک جنت و دوذخ سب کا اختیار تھا اور اس نے چپے چپے پر سجدہ کیا مگر اس نے اب خود کو بادشاہ بنانے اور رب بن جانے کے خواب دیکھنا شروع کیے اور کئی ملائکہ سے بات بھی کی مگر ان کے انکار کیوجہ سے چپ ہوگیا اور نظام چلتا گیا. مگر اس سب سے اللہ بے خبر نا تھا اور آدم کی تخلیق ہوئی. آدم کی تخلیق پہ جز بہ جز ہوتے ابلیس کو جب یہ معلوم ہوا کہ یہ اللہ کا نائب ہے تو اس نے واویلا کیا اور عبادت اور اطاعت کا طنز کیا کہ مجھ جتنی عبادت کس نے کی اور سجدے سے انکار کر دیا.یہ جذبہ حسد تھا کہ میری جگہ آدم خاک کو کیوں ملی یہ جذبہ غرور تھا کہ میں اعلی ہوں 

اور اس ایک سجدے کے انکار کی بات نہیں تھی بات سرکشی کی تھی شرک کی تھی ابلیس نے اپنے دل میں خود کو رب مان لیا تھا 

اور ایسے وہ تا قیامت آدم کو بھٹکانے کیلیے آزاد ہوا کیونکہ اسنے یہ مانگا اور سچے دل سے مانگا. اور ایسے ابلیس رسوا ہوا. 

ایک سجدہ جے تو گراں سمجھتا ہے 

ہزار سجدوں سے دیتا ہے بندے کو نجات.

حوالہ: شیطان کی سوانح عمری از ظفراللہ نیازی 

منقول

Comments

Popular posts from this blog

SONs OF JOSEPH (HAZRAT YOUSUF allehe salam

Israel and the Lost Tribes: In order to find out who these Muslims Bani-Israel from Khurasan are, it would be important to critically examine the history of Israelites. Prophet Jacob (AS), or Hazrat Yaqoob (AS) in Urdu, was the son of Prophet Isaac (AS) or Ishaq in Urdu and grandson of Prophet Abraham (AS). He was popularly known by his alternate name “Israel”. All of his children were subsequently called Bani-Israel or Israelites i.e. the descendants of Israel (Jacob). Prophet Jacob (AS) had twelve sons, one of which was Prophet Joseph (AS) or Hazrat Yousuf (AS) in Urdu and Prophet Joseph (AS) had two sons. The Bani-Israel, consequently, are divided into thirteen tribes i.e. eleven from Prophet Jacob (AS) and two from Prophet Joseph (AS). The names of these sons of Jacob (AS) and Joseph (AS), which are in turn the names of the tribes of Bani-Israel, are: 1. Reuben 2. Simeon 3. Judah 4. Issachar 5. Zebulun 6. Dan 7. Naphtali 8. Gad 9. Asher 10. Levi 11. Benjamin 1...

شب برات کے بعد مغرب کے چھ نوافل

  شب برات کے نماز مغرب کے چھ نوافل   اولیا ء کرام  رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام  سے ہے کہ مغرب کے  فرض وسنَّت وغیرہ کے  بعد  چھ رَکعت نفل (نَفْ۔لْ)   دو دو رَکعت کر کے  ادا کئے جا ئیں ۔  پہلی  دو رَکعتوں سے پہلے یہ نیت کیجئے:   ’’  یا اللہ  عَزَّوَجَلَّ !ان دو رَکعتوں کی بر کت سے مجھے درازیِ عمر بالخیر عطا فرما۔ ‘‘  دوسری  دو رَکعتوں میں  یہ نیت فرمایئے:   ’’   یا   اللہ  عَزَّوَجَلَّ !ان دو رَکعتوں کی برکت سے بلاؤں سے میری حفاظت فرما۔ ‘‘   تیسری  دو رَکعتوں کیلئے یہ نیت کیجئے:   ’’   یا اللہ  عَزَّوَجَلَّ !ان دو رَکعتوں کی بر کت سے مجھے اپنے سوا کسی کا محتاج نہ کر۔ ‘‘   ان  6 رَکعتوں میں   سُوْرَۃُ الْفَاتِحَہ کے  بعد جو چاہیں وہ سورَتیں پڑھ سکتے ہیں ،  چاہیں توہر رَکعت  (رَکْ ۔عَت)   میں   سُوْرَۃُ الْفَاتِحَہ کے  بعد تین تین بار   سُوْرَۃُ الْاِخْلَاص   پڑھ لیجئے۔...

Anbiya KAram ka Ansaab Sajra